18/Mar/2019
News Viewed 1694 times
وزیرخارجہ کی جانب سے پارلیمانی جماعتوں کے قائدین کو خطوط لکھے گئے ہیں جس میں 28مارچ کو شام 4بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں مشاوراتی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی گئ ہے
شاہ محمود قریشی نے خط میں بتایا کہ دسمبر 2014میں آرمی پبلک سکول پشاور کے واقعے کے بعد نیشنل ایکشن پلان بنایا گیا تھا،یہ پلان مکمل طور پر سیاسی جماعتوں کی مشاورت کے نتیجے میں قومی اتفاق رائے کا مظہر تھا۔دہشت گردی کے خاتمے کے لیے نیشنل ایکشن پلان کے مختلف پہلو ہیں ۔کسی بھی دوسرے ملک کو اپنی سرزمین استعمال نہ ہونے دینابھی عوامی وعدے کی پاسداری قومی ایکشن پلان میں شامل ہے ۔
مزید بھی پڑھیں: بھارت کے وزیراعلیٰ منوہر پاریکر دنیا سے رخصت
زرائع کے مطابق خط میں بتایا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی پابندیوں سے متعلق زمہ داریوں پر عمل درآمد اور دہشتگردی کی مالی معاونت سے متعلق عالمی تقاضوں پر عملدرآمد بھی قومی حکمت عملی کا اہم حصہ ہے۔وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خلاف ہماری جہد مسلسل لڑنے اور اسے ختم کرنے کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کوکانفرنس میں شرکت کی دعوت دیتا ہوں،یہ مشاورت پاکستان کی قومی حکمت عملی پر تیزی سے عملدرآمد کے لیے ہمارے عزم اور اسکی اہمیت کودنیا کے سامنے اجاگر کرے گی