02/May/2019
News Viewed 2047 times
پاکستان کے سابق آرمی چیف اور صدر جنرل پرویز مشرف کے وکیل نے بتایا ہے کہ مشرف کو اسپتال میں داخل کر وا دیا گیا مگر ابھی نہ تو وہ چل سکتے ہیں نہ ہی بول پا رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کی سماعت جاری کی گئی تھی اور یہ سماعت بلوچستان ہائی کورٹ کی چیف جسٹس طاہرہ صفدر نے کی تھی مگر اس کے باوجود پرویز مشرف پاکستان نہ آئے اور عدالت میں پیش نہ ہو ئے۔پرویز مشرف کے وکیل کا کہنا ہے کہ پرویز مشرف کی طبیعت
بے حد خراب ہے۔
مزید جانیں:بلاول بھٹو صاحب غلطی ہو جاتی ہے کبھی کبھی:عمران خان
وہ ابھی پاکستان نہیں آسکتے ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کل پاکستان آنے کے لیے تیار تھے مگر اچانک انکی طبیعت خراب ہو گئی اور انہیں اسپتال داخل کروانا پڑا اور ابھی وہ نہ تو چل سکتے ہیں نہ ہی بول رہے ہیں ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ان کو ابھی سفر کرنا نہیں چاہیے،گذشتہ دو سال میں پرویز مشرف چالیس مرتبہ اسپتال داخل ہوئے ہیں اور ان کی طبیعت ٹھیک نہ ہو سکی۔وکیل کا کہنا تھا کہ میں عدالت سے درخواست کرتا ہوں کو پرویز مشرف کو ایک اور موقع دیا جائے ان کی طبیعت ٹھیک ہوتے ہی وہ پاکستان آئیں گے اور عدالت میں پیش ہوں گے۔عدالت نے اس کیس پر نوٹس لیتے ہوئے ان کو ایک اور موقع دیا اور پرویز مشرف کے ٹھیک ہونے کے بعد انہیں پاکستان آنے کا نوٹس دیا۔