14/Nov/2018
News Viewed 1474 times
العزیزیہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف نے بیان قلمبند کرانے کے دوران 45 سوالات کے جوابات ریکارڈ کرادیے, احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی سربراہی میں العزیزیہ ریفرنس کی سماعت جاری ہے، نواز شریف بیان ریکارڈ کرانے روسٹرم پر آئے تو جج ارشد ملک نے پوچھا کہ کیا آپ نے استغاثہ کے شواہد کو دیکھ، سن اور سمجھ لیا ہے جس پر نواز شریف نے کہا کہ جی میں نے شواہد دیکھ لے ہیں, نواز شریف نے اپنے بیان میں کہا کہ تین بار ملک کا وزیر اعظم رہا، پرویز مشرف نے 12 اکتوبر 1999 کو مارشل لاء لگایا، مارشل لاء کے دوران کوئی عوامی عہدہ نہیں رکھتا تھا، 12 اکتوبر 1999 سے مئی 2013 تک کسی عوامی عہدے پر نہیں رہا, 2001 سے 2008 تک میں جلا وطن تھا جب کہ حسین نواز کے جمع کروائے گئے ٹیکس سے متعلق جواب دینے کامجاز نہیں تاہم میں نے اپنے اِنکم ٹیکس ریٹرن میں تمام اثاثے اور ذرائع آمدن ظاہر کیے۔
یہ بھی پڑھیں:نواز شر یف ،مریم ،صفدر کے خلاف نیب اپیلیں
نواز شریف نے 45 سوالات کے جواب ریکارڈ کروائے، جج ارشد ملک نے کہا کہ بیان پر نواز شریف کے دستخط لینے ہیں، سپریم کورٹ کو بھی بیان بھجوائیں گے کہ یہاں تک بیان ریکارڈ ہو چکا ہے، جو جواب تسلی بخش نہ ہوئے وہ دوبارہ لکھوانے پڑیں گے۔