04/Apr/2019
News Viewed 2106 times
پاکستان کپ کے افتتاحی میچ میں 136 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیل کر عمر اکمل نے ایک مرتبہ پھر سلیکٹرز کو
مشکل میں ڈال دیا اور ان کا کہنا ہےکہ ماضی کی غلطیاں بھلا کر تمام تر نظریں ورلڈ کپ کھیلنے پر مرکوز ہیں۔
قومی ٹیم کے مڈل آرڈر بلے باز اور پاکستان کپ میں بلوچستان ٹیم کی نمائندگی کرنے والے عمر اکمل اپنی ٹیم کو میچ جیتوانے
میں کامیاب رہے اور میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔
عمر اکمل کا کہنا ہے کہ ’ہر میچ کے پلان کو دیکھ رہا ہوں اور ورلڈ کپ سے قبل کارکردگی دکھا رہا ہوں، مجھے منتخب
کرنے کا فیصلہ سلیکٹرز کریں گے لہذا میرا کام کارکردگی دکھانا ہے اور کارکردگی دکھاتا رہوں گا‘۔
عمر اکمل کا کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے مجھے میچ ختم کرنے کی ذمے داری دی تھی پاکستان کپ میں
میں نے سینچری بناکر میچ کا اختتام کیا ہے میں نے وکٹ پر سیٹ ہوکر ٹائم لیا اور کوچز کی ہدایت پر بیٹنگ کی ہےتاہم ہیڈ کوچ
اور بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور نے میری اسکلز پر بہت کام کیا ہے۔
ایسے وقت میں جب کہ ورلڈ کپ کی ٹیم میں مڈل آرڈر بیٹسمین عمر اکمل کو پاکستان ٹیم میں شامل کرنے کی باتیں ہورہی تھیں
انہوں نے حالیہ سالوں میں کرفیو ٹائمنگ کی سب سے سنگین خلاف ورزیاں کی۔
مزید جانیں:قومی ٹیم انگلینڈ جانے کے لیے تیار
متحدہ عرب امارات میں آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے سیریز کے دوران عمر اکمل صبح جس وقت فیسٹول سٹی ہوٹل میں داخل
ہورہے تھے اس وقت اطراف میں فجر کی اذانین گونج رہی تھیں وہ جس تقریب میں گئے تھے اس کی ویڈیو خود ہی سوشل میڈیا
پر اپ لوڈ کرکے ٹیم انتظامیہ کو جگایا۔
عمر اکمل ایسے وقت میں صبح دیر سے آئے جب پاکستانی ٹیم نے سہ پہر تین بجے آسٹریلیا کے خلاف آخری ون ڈے انٹر
نیشنل کھیلنا تھا اور عمر اکمل الیون میں شامل تھے۔
ادھر مکی آرتھر کا کہنا ہے کہ انہیں اس سنگین خلاف ورزی کی اطلاع میڈیا مینیجر نے صبح دی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے 2016 میں مکی آرتھر کے ہیڈ کوچ بننے کے بعد پاکستانی کرکٹ ٹیم میں کرفیو ٹائمنگ کو ختم کردیا تھا
لیکن اتوار کی صبح ٹیم مینیجر طلعت علی ملک اس وقت سکتے میں آگئے جب سیکیورٹی آفیسر نے مینیجر کو بتایا کہ مڈل آرڈر
بیٹسمین عمر اکمل صبح پانچ بجے ہوٹل کے کمرے میں آئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حالیہ سالوں میں کسی بھی پاکستانی کرکٹر کی جانب سے یہ ڈٖسپلن کی سب سے سنگین خلاف ورزی ہے
جس کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے واضح کیا ہے کہ مستقبل میں ڈسپلن پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عمر اکمل نے ڈسپلن کی سنگین خلاف ورزی کی ہے یہی وجہ ہے کہ مینیجر کی رپورٹ منیجنگ ڈائریکٹر
وسیم خان کو دی گئی جس کے بعد عمر اکمل کوڈسپلن توڑنے پر میچ فیس کے 20 فیصد حصے سے بھی محروم ہونا پڑا اور
وارننگ دی گئی ہیں۔