21/Mar/2019
News Viewed 1970 times
نیوزی لینڈ میں ہونے والے کرائسٹ چرچ سانحے کے بعد وزیراعظم جیسنڈاآرڈن نے ملک بھر میں خود کار اسلحہ پر پابندی لگا دی اور لوگوں کے پاس موجود اسلحہ کی واپسی کے لیے مہم جاری کردی۔وزیراعظم جیسنڈا آرڈن نے خودکار اسلحے پر پابندی لگانے کے ساتھ ساتھ حملے میں استعمال ہونے والے تمام اسلحہ جات کی فروخت پر بھی پابندی رائج کردی۔جیسنڈاآرڈن کا کہنا ہے کہ’’اسلحے پر پابندی کے لیے قانون سازی فوری طورپر کی جائے گی اور اس وقت تک اسلحے کی خریداری روکنے کے لیے عبوری اقدام اٹھایا گیا ہے
مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے بڑا اعلان کر دیا
،اسلحہ کی واپسی پر 100سے200ملین ڈالر تک اخراجات آئیں گے اور ایمنسٹی اسکیم کے دورا ن اسلحہ نہ واپس کرنے والوں کوسخت سزا کا سامنا ہوگااور حکم کی خلاف ورزی کرنے والوں کو 4ہزار ڈالر جرمانہ اور3سال تک قید ہو سکتی ہے۔‘‘