26/Dec/2018
News Viewed 1453 times
سپریم کورٹ نے تعلیمی اداروں میں طلبہ میں منشیات کے استعمال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے چاروں صوبوں کو اس کے سدباب کی رپورٹس پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
اب یہ بھی پڑھیں: تعلیمی اداروں میں آئس نشے کی بڑھتی تعداد
عدالت نے چاروں صوبوں کو اپنی رپورٹس پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ منشیات کے استعمال کے باعث تین اموات سامنے آچکی ہیں، بہت سے بچے منشیات استعمال کر رہے ہیں، ان کو منشیات کہاں سے مل رہی ہیں, چند روز قبل وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار خان آفریدی نے بھی کہا تھا کہ اسلام آباد کے اسکولوں کی 75 فیصد طالبات اور 55 فیصد طلبہ منشیات استعمال کرتے ہیں, چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ منشیات کے خلاف بچوں اور والدین کی آگاہی کے لیے مہم چلائی جائے، منشیات پورے ملک کا مسئلہ ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ حکومت کو ادارہ قائم کرنے کا حکم دیا تھا، اس کی کیا رپورٹ ہے، سی سی پی او سے بھی رپورٹ طلب کی تھی اس کا بھی بتایا جائے۔