20/Nov/2018
News Viewed 1496 times
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات حتمی مرحلے میں داخل ہوگئے ہیں جب کہ آئی ایم ایف نے بجلی مزید مہنگی کرنے، اتصلات سے 80 کروڑ ڈالر کے واجبات کی وصولی کا مطالبہ کردیا ہے, ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں آئی ایم ایف نے ٹیکس وصولیاں بہتر بنانے اور ٹیکس اہداف کے حصول کو یقینی بنانیکا مطالبہ کیا ہے جبکہ ٹیکس دہندگان کے متعلق کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی کے بجائے رسک بیسڈ آڈٹ کا نظام لانے کا مطالبہ کیا ہے اور ٹیکس رجیم کو بہتر بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ بجلی چوری روکنے کیساتھ ساتھ بجلی کی ترسیل و تقسیم کا نظام بہتر بنانیکا کہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:روپیہ1 0.6 مذید سستا،آئی ایم ایف کے سخت اقدامات کے خدشات
آئی ایف وفد نے گزشتہ پیر کو وزیر خزانہ اسد عمر سے بھی ملاقات کی ہے جس میں اہم امور زیر غور آئے ہیں۔ وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کیساتھ کچھ معاملات پر ابھی اتفاق رائے ہونا باقی ہے جس کیلیے آئی ایم ایف جائزہ مشن کیساتھ بات چیت جاری ہے۔