10/Dec/2018
News Viewed 1574 times
وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ مفرور ملزم اسحاق ڈار کو واپس لانے میں کچھ ماہ لگ سکتے ہیں،گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ کیخلاف نیب راولپنڈی میں انکوائری زیرالتواء ہے،بطور چیئرمین ایف بی آرطارق باجوہ نے سوئس حکومت سے بینک معاہدے کرنے میں غفلت برتی۔انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسی عمران شفیق کو نہیں جانتے۔
آگے بھی پڑھیں:نواز اور زرداری سونے کے انڈے کھا کر کڑک
جعلی اکاؤنٹس کا ذمہ دار اسٹیٹ بنک اور اس کا فنانشل مانیٹرنگ یونٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئینی نظام کو سب سے زیادہ خطرہ کرپشن سے رہاہے،انسداد کرپشن پی ٹی آئی کے منشور کاحصہ ہے،نیب میں بہت زیادہ چھوٹے کیسز اینٹی کرپشن کوبھیج دیئے گئے ہیں, شہزاد اکبر نے کہا کہ اگر کوئی تعاون کررہاہے تو اسے گرفتار نہیں کیاجاتا۔ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ زلفی بخاری کاکیس ابتدائی انکوائری کے مرحلے میں ہے،نیب کے قوانین پر نظر ثانی کر رہے ہیں،معاون خصوصی شہزاد اکبرنے کہا کہ اپوزیشن کہتی ہے نیب کا گرفتاری کا اختیارختم کیا جائے،ملک کانظام کیا ایک خانوادے پر چلے گا شہزاداکبر نے کہا کہ ایف ایم یو نے دو سال بعد مشتبہ ٹرانزیکشنز کی تفصیلات بھیجیں ،منی لانڈرنگ سے متعلق پاکستان کا مانیٹرنگ یونٹ سب سے کمزور ہے۔