06/Dec/2018
News Viewed 1720 times
بڑھتی ہوئی آبادی سے متعلقہ سیمینار پر مہمان خصوصی کے طور پر خطاب کرتے ہوئے موجودہ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ جہاں لوگ قانون کی پاسداری کرتے ہیں ایسے ہی لوگ ترقی کرتے ہیں۔کوئی بھی ملک اس وقت ترقی نہیں کرتا ہے جب تک وہاں قانون اورجمہوریت نہ ہو۔ وزیراعظم نے کہا کہ چیف جسٹس نے پنامہ کیس پر فیصلہ کر کے نیا پاکستان بنا دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قانون کا مقصد ہی ملک میں انصاف کا نظام لانا ہے۔ عمران خان بولے میں آپ کو بتاؤں کہ سی ڈی اے عدالت کو میرے بنی گالا والے گھر کے بارے میں سب کچھ بتاتا ہے پہلے ایسا نہیں تھا اور مزید کہا کہ اب جن بوتل سے باہر آگیا ہے اب کوئی بھی قانون سے آگے نہیں ہے۔
مزیدبھی پڑھیں:حکومت جلد از جلد گر جائے، عمران خان
انہوں نے مزید کہا کہ پچھلی تمام حکومتیں پہلے آنے والے 5 سال کا سوچتی تھیں اور یہ سوچتی تھیں کے آنے والا الیکشن کیسے جیتا جائے۔اس وقت تمام ادارے ان کے تحت تھے وہ جیسے کہتے تھے وہی ہوتا تھا ۔ ان کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہے کہ ہم پانی کے بحران میں گھرے ہیں ۔ ملک میں صرف الیکشن ہوتے تھے ۔ یہاں جنگل کا قانون تھا۔ کسی نے سوچا بھی نہ ہو گا کہ وزیراعظم بھی قانون کی پکڑ میں آسکتا ہے ۔ میں نے تو یہاں تک سنا ہے کہ بنگلہ دیش ایک بوجھ ہے اچھا ہوا وہ الگ ہو گیا۔ وہ ملک بنگلہ دیش آج ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان کے ادارے اب فیصلے کرنے میں آزاد ہیں۔ ہم بڑے مافیا کو پکڑ رہے ہیں۔ ہم قانون کو بھی مضبوط کر رہے ہیں۔ ہم نے اسمبلی میں 6 نئے قانون متعارف کرائے ہیں۔ اب دنیا کے دوسرے ملکوں کے لوگ بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کا سوچ رہے ہیں۔ ہم انشااللہ قرض بھی اتار دیں گے۔