20/Nov/2018
News Viewed 1696 times
سینیٹ قائمہ کمیٹی پٹرولیم نے صنعتوں کو گیس کے نئے کنکشز پر عائد پابندی ختم کرنے کی سفارش کر دی, وزارت پٹرولیم حکام نے کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا کہ ملک بھر میں گیس کے نئی صنعتی کنکشنز جاری کرنے پر 2011 سے پابندی عائد ی گئی ہے۔ پاکستان کی مقامی گیس کی پیداوار 3 ہزار 317 ایم ایم سی ایف ڈی ہے جبکہ باقی ضروریات آر ایل این جی اور دیگر ذرائع سے پوری کی جاتی ہیں, کمیٹی ارکان نے کہا کہ جو صوبے گیس پیدا کر رہے ہیں ان کو پہلے گیس ملنی چاہیے، جن صوبوں میں گیس کی پیداوار استعمال سے زیادہ ہے وہاںکی صنعتوںکوگیس کے نئے کنکشزفراہم کیے جانے چاہئیں۔ ڈیرہ بگٹی سے پورے ملک کو گیس سپلائی کی جاتی ہے لیکن وہاں کے لوگ لکڑیاں جلاتے ہیں۔
آگے بھی پڑھیں:تیل و گیس کی تلاش کے لیے اوپن بڈنگ کا فیصلہ
کمیٹی کی سفارشات ای سی سی میں پیش کریں گے جو اس کا جائزہ لے گی۔ اس سال نئے گیس کنکشنز کی 24لاکھ درخواستیں موصول ہوئی ہیں لیکن ایک سال میں 6 لاکھ گیس کنکشن لگا سکتے ہیں۔ اسلام آبادکے علاقے سواں میں جن لوگوں نے 31 جنوری 2018 سے پہلے درخواستیں دی تھیں وہاں گیس کے میٹر لگائے جا رہے ہیں۔